Urdu Books
-
-
-40%
Tareekh Ummat e Muslima | 5 Vols | تاریخ امت مسلمہ
جلد اول: ابتدائے کائنات، انبیائے سابقین علیہم السلام، عہد رسالت ماب ﷺ، حضرات شیخین کریمین ابو بکر صدیق و عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہما تا خلافت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
جلد دوم: 35 ہجری تا 73 ہجری، دورِ مشاجرات، حضرت علی کرم اللہ وجہہ، جنگ جمل، جنگِ صفین، خلافتِ حضرت حسن رضی اللہ عنہ، خلافت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ، حضرت حسین اور حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی جدوجہد، سانحہ کربلا و سانحہ حرہ
جلد سوم: 74 ہجری تا 656 ہجری، خلافتِ بنو امیہ، خلافت بنو عباس، ائمہ اربعہ و عظیم مجددین، فرقوں کے آغاز اور ظہور کی تاریخ، باطل فرقوں کی حکومتیں
جلد چہارم: پانچویں صدی ہجری تا دسویں صدی ہجری، سلاطین اسلام، صلیبی جنگیں، تاریخ دولت ایوبیہ، تاتاریوں میں اشاعت اسلام، تاریخ برصغیر، سلطنتِ عثمانیہ و ارطغرل غازی دور تاسیس و استحکام، امت مسلملہ کی فکری و نظریاتی رہنمائی کرنے والے ائمہ مجتہدین، فقہاء اور صوفیائے کرام کی جدوجہد کا تذکرہ
جلد پنجم: سلطنت عثمانیہ: پہلے خلیفہ سلطان سلیم اول سے آخری خلیفہ عبدالمجید ثانی تک
اسلامی اندلس: پہلی صدی ہجری سے سقوط غرناطہ تک ۔ 897 ہجری تاریخ برصغیر: سندھ اور بلوچستان کی مسلم حکومتی -
-
-
-10%
Tarikh e Farishta, 2 Vols, تاریخ فرشتہ
Free Delivery
تاریخ فرشتہ ہندوستان کی عمومی کتب ہائے تواریخ میں سے ایک مشہور تاریخی کتاب ہے, جو کہ ماخذ کا درجہ رکھتی ہے۔جس کے مصنف و مؤلف محمد قاسم فرشتہ (متوفی 1620ء) تھے
یہ تاریخ ہندوستان کی قدیمی تاریخ سے شروع ہوتی ہے اور اِس کے واقعات کا اختتام 1015ھ مطابق 1606ء پر ہوتا ہے۔ یہ تاریخ محمد قاسم فرشتہ نے ابراہیم عادل شاہ ثانی، سلطانِ بیجاپور (متوفی 1627ء) کے حکم سے لکھنی شروع کی تھی, محمد قاسم فرشتہ نے اِسے گلشن ابراہیمی کا نام دیا مگر عوام میں یہ تاریخ فرشتہ کے نام سے مشہور ہوئی -
-
-
-
-20%
Tarikh e Islam | 3 Vols | تاریخ اسلام
اردو زبان میں تاریخ اسلام کی کتابوں کی فہرست دیکھیں تو ان میں ایک ممتاز اورنمایاں نام مولانااکبر شاہ خان نجیب آبادی کا نظر آئے گا ،آپ کی تحریر کردہ تاریخ اسلام تین جلدوں پر مشتمل ہے جوابتدائے اسلام سے لے کر دسویں صدی ہجری تک کے حالات کا احاطہ کرتی ہے،مولانا نے اپنا علمی سرمایہ تیس کے قریب کتابوں میں محفوظ فرمایا ، ، لیکن آپ کی شہرت وتعارف کا سبب تاریخ اسلام ہی بنی۔یہ کتاب محرم ۱۳۴۳ئھ میں مکمل ہوئی ۔
کتاب کے پہلے حصے میں عہد جاہلیت سے لے کر خلافت راشدہ تک کا بیان ہے
دوسرا حصہ بنو امیہ اور بنو عباس پر مشتمل ہے ، اس میں مسلمانوں کے عہد کشور کشائی ، تمدن آفرینی اور قیادت علمی کے عروج کی مکمل تاریخ بھی ہے اور زوال واسباب زوال کی ایک عبرت ناک داستان بھی ،
کتاب کے تیسرے حصے میں اندلس ، مراکش ، افریقہ ،مصر ، ایران ، شام وغیرہ کی اسلامی سلطنتوں کے حالات شرح وبسط سے بیان ہوئے ہیں ، اس میں بنو امیہ (اندلس) ، دولت صفاریہ ، سلجوقیہ ، عثمانیہ ،مغولان چنگیزی اور خوارزم شاہیہ کاتذکرہ بھی تفصیل سے ملتا ہے ، اس طرح مصنف نے مصر میں دولت مملوکیہ کے اختتام اور سلطان سلیم خان کی فتح مصر اور خلافت تک (۹۲۳ئھ-۱۵۱۸ءء) کے حالات تفصیل سے لکھے ہیں
-
-10%
Tarikh e Kashmir, تاریخ کشمیر
Free Delivery
-
-
-
-
-
Tarikh ilm o Akabir, تاریخ علم اکابر
Muhadiseen, Mufasireen, Fuqaha aur Ulama Aslaf ki talab ul ilm wa khidmat e ilm ke hairat angez halat wa waqiyat aur kamalat.
-
Tarikh ul Mashaheer, تاریخ المشاہیر
Pages: 320, Hard Cover
“Rahmatullil Aalameen” ke musannif ki qalam se Aaimma, Ulama, Sufiya, Mashaikh, Qaza, Salateen, Udaba aur Shuara ki tarikh aur un ke fiqr angez halat wa waqiyat ka nayab majmuah
-
-
-11%
Tarikhe Islam, 2 Vols, تاریخ اسلام
Free Delivery
اردو زبان میں تاریخ اسلام کی کتابوں کی فہرست دیکھیں تو ان میں ایک ممتاز اورنمایاں نام مولانااکبر شاہ خان نجیب آبادی کا نظر آئے گا ،آپ کی تحریر کردہ تاریخ اسلام تین جلدوں پر مشتمل ہے جوابتدائے اسلام سے لے کر دسویں صدی ہجری تک کے حالات کا احاطہ کرتی ہے،مولانا نے اپنا علمی سرمایہ تیس کے قریب کتابوں میں محفوظ فرمایا ، ، لیکن آپ کی شہرت وتعارف کا سبب تاریخ اسلام ہی بنی۔یہ کتاب محرم ۱۳۴۳ئھ میں مکمل ہوئی ۔
کتاب کے پہلے حصے میں عہد جاہلیت سے لے کر خلافت راشدہ تک کا بیان ہے
دوسرا حصہ بنو امیہ اور بنو عباس پر مشتمل ہے ، اس میں مسلمانوں کے عہد کشور کشائی ، تمدن آفرینی اور قیادت علمی کے عروج کی مکمل تاریخ بھی ہے اور زوال واسباب زوال کی ایک عبرت ناک داستان بھی ،
کتاب کے تیسرے حصے میں اندلس ، مراکش ، افریقہ ،مصر ، ایران ، شام وغیرہ کی اسلامی سلطنتوں کے حالات شرح وبسط سے بیان ہوئے ہیں ، اس میں بنو امیہ (اندلس) ، دولت صفاریہ ، سلجوقیہ ، عثمانیہ ،مغولان چنگیزی اور خوارزم شاہیہ کاتذکرہ بھی تفصیل سے ملتا ہے ، اس طرح مصنف نے مصر میں دولت مملوکیہ کے اختتام اور سلطان سلیم خان کی فتح مصر اور خلافت تک (۹۲۳ئھ-۱۵۱۸ءء) کے حالات تفصیل سے لکھے ہیں
-
-